(ایجنسیز)
بیدر۔22 ؍مئی۔(اعتما دنیوز)۔
پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا کی4نشستوں کیلئے19؍جون کو ہونے والے راجیہ سبھا کیلئے انتخابات میں سابق وزیر خارجہ مسٹر ایس ایم کرشنا اور کانگریس جنرل سکریٹری مسٹر بی کے ہری پرشاد کو پھر ٹکٹ ملنا طئے مانا جارہا ہے۔ جبکہ تیسری نشست کیلئے سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کی حمایت کا انتظام کرنے میں مصروف ہیں ۔اسمبلی میں ارکان کی تعداد کے لحاظ سے کانگریس دو اور بی جے پی ایک نشست پر آسانی سے جیت سکتی ہے ‘جبکہ جنتادل(ایس) اپنی طاقت سے ایک بھی سیٹ جیتنے کی پوزیشن میں نہیں ہے‘لیکن چوتھی سیٹ کیلئے سابق وزیر خزانہ چدمبرم (جنتادل(ایس) کی حمایت حاصل کرنے کیلئے کوششوں میں لگے ہوئے ہیں ۔ایسی صورت میں کانگریس اور جنتادل(ایس) دونوں میں مقابلہ جاری ہے۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا کہ کانگریس ہائی کمان تیسرے اُمیدوار کے طورپر چدمبرم کو جنتادل(ایس) سے حمایت ملنے کی صورت میں ہی انتخابی میدان میں اُتارے گی ۔مسٹر چدمبرم کے ساتھ مسٹر دیوے گوڑا کے بہتر تعلقات رہے ہیں۔ اور وہ
دیوے گوڑا کی قیادت والی متحدہ محاذ حکومت میں شامل منیلا کانگریس کے نمائندے کے طورپر وزیر رہ چکے ہیں ۔اس مسئلہ پر دونوں قائدین کے درمیان کئی بار فون پر بات چیت ہوچکی ہے ۔سیاسی حلقوں میں بحث ہے کہ مسٹر چدمبرم آئندہ ہفتہ مسٹر دیوے گوڑا سے ذاتی طور پر ملاقات کرسکتے ہیں ۔ادھر جنتادل (ایس) کے ساتھ مل کر راجیہ سبھا کی سیٹ جیتنے کا کانگریس کا ایک گروپ کی حمایت کررہا ہے جبکہ دوسرا گروپ جنتادل(ایس) کی حمایت حاصل کرنے کے بجائے مہاراشٹرا ایکی کرن سمیتی (ایم ای ایس) کے دو اور کرناٹک جنتا پکشا (کے جے پی) کے دو اراکین اسمبلی کے ووٹ حاصل کرنے اور دوسری ترجیح کے سارے ووٹ چوتھے اُمیدوار کو دے کر جیت کو یقینی بنانے کے اختیارات کو اپنانے کے حق میں ہیں۔ایوان میں جنتادل (ایس) کے اراکین اسمبلی کی تعداد 40ہے۔پارٹی کپندرا ریڈی کو انتخابی میدان میں اتارنے پر غور کررہی ہے۔ پارٹی کی منصوبہ بندی ایم ای ایس اور کے جے پی کے دو ۔دو اور آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل کرکے چوتھی سیٹ حاصل کرنے کانگریس کا کھیل بگاڑنے کا پلان بنایا ہے۔***